ایک دوسرا کینڈلسٹک جو کہ ہیمر کے مشابہ ہوتا ہے اسے تکوری لائن کہاجاتا ہے۔ اس جاپانی لفظ کا مطلب رسی پر چڑھنا ہے ۔ تکوری لائن کے پیٹرن کا باڈی کی لمبائی سے تین گنا زیادہ چھوٹے شیڈو ہوتے ہیں، جبکہ ہیمر شیڈو کی کم سے کم لمبائی کینڈلسٹک باڈی کے کی لمبائی سے صرف دوگنا زیادہ ہوتا ہے ۔
پیٹرن کو اچھی طرح جاننے کے لیے بہت سارے اصول ہیں :
- ٹریڈنگ رینج کے اوپر کے آخری کے حصے کے ذریعہ چھوٹا ریل باڈی کا پتہ لگایا جاتا ہے
;
- کینڈل سٹک کا رنگ ’s باڈی کا مطلب کچھ اور ہے;
- اصول کے طورپر زیادہ چھوٹا شیڈو ریل باڈی سے دو سے تین گنا زیادہ لمبا ہوتا ہے۔ ;
- عام طورپر کینڈلسٹک کا کوئی اوپر کا شیڈو نہیں ہوا کرتا ۔ اگر ہوتا بھی ہے تو یہ بمشکل نظر آتا ہے ۔
اگر ہم ہیمر پیٹرن کو تفصیل سے دیکھیں تو ہمیں مندجہ ذیل چیزیں دیکھنے کو مل سکتی ہیں:
مارکیٹ ڈاؤن وارڈ رجحان کی طرف مائل ہے کیوں کہ ایک متعین بیرشنس کو ظاہر کرتا ہے۔ جب مارکیٹ کھلتا ہے تو قیمت بہت تیزی کے ساتھ گرنے لگتی ہے۔ پھر یہ اپنی حالت پر بحال ہوتی ہے اور آخر میں بازار سیشن ہائی کی طرف پہنچنے لگتا ہے۔ اگر کلوزنگ پرائس مارکیٹ کے اوپننگ پرائس سے زیادہ ہے تو کینڈلسٹک باڈی کا رنگ سفید ہوگا۔ اس حالت میں بولش سینٹیمینٹ کی حمایت اور بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ہائی اوپننگ پرائس اور اگلے ٹریڈنگ میں ہائی کلوزنگ پرائس سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے
اگر ہم ہینگنگ مین کی بات کریں تو مارکیٹ پر اپ وارڈ ٹرینڈ کی وجہ سے بلس کا بہت اثر ہوتا ہے ۔ ہینگنگ مین کے ظاہر ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ پرائس کی جہا ں اوپننگ ہوئی تھی اس سے کم ہوئی ہو۔ پھر وہ اوپر جائے اور سب سے زیادہ مارکس کے قریب کلوز ہوجائے ۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ہر کوئی ایک لمبا نیچے کی طرف شیڈو دیکھتا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ پرائس میں کتنے کمی آسکتی ہے۔ اگر مارکیٹ اگلے دن کم پرائس پر کھلتا ہے تو بہت سارے وہ ٹریڈرس جو پوزیشن لیے ہوتے ہیں وہ اس بیچنے کے مواقع تلاش کررہے ہوتے ہیں۔
.
وہ فیچرس جو ہیمر یا ہینگنگ مین سے آنے والے سگنل کو بڑھاتے ہیں وہ اور بھی تھوڑے لمبے لوور شیڈو ہوتے ہیں، نہ کہ اوپر والے شیڈو ( تقریبا دوجی ) اور ایک مضبوط گزشتہ ٹرینڈ اور باڈی کا رنگ جس سے سابقہ ٹرینڈ کے مخالف سینٹیمینٹ کا ظہور ہوتا ہے ۔ ان تمام مربوط خصوصیا کے ساتھ ہیمر کی شکل تکوری کینڈسٹک میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ تکوری کی لائنس ہیمر پیٹرن کے مقابلے زیادہ بولش ہوتی ہیں ۔
ہیمر اور ہینگنگ مین کے باڈی رنگ سے بہت ساری معلومات فراہم ہوسکتی ہیں۔ ہینگنگ مین پیٹرن بلیک باڈی کے ساتھ ہینگنگ مین پیٹرن سفید باڈی والے کے مقابلے زیادہ بیرش ہوتے ہیں ۔ اسی طرح اگر ہیمر پیٹرن کا سفید باڈی ہے تو کالے باڈی والے ہیمر پیٹرن زیادہ بولش ہوں گے۔
جب ہیمر یا ہینگنگ مین ظاہر ہوتے ہیں تو کچھ دیر کنفارمیشن کے لیے انتظار کرنا ضروری ہوتا ہے جو کہ اگلے دن اوپننگ کا ایکشن بھی ہوسکتا ہے ۔ بہر حال یہ زیادہ بہتر ہوتا ہے کہ کنفارمیشن کلوزر کا انتظار کیا جائے۔ اگر ہیمر ظاہر ہوتا ہے تو آنے والے دن میں پرائس اور بھی ہائی ریٹ پر بند ہوگا ۔اس حالت میں آپ بولش پولش اختیار کرسکتے ہیں ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہیمر اور ہینگنگ مین جو کہ دونوں ہی صرف ایک کینڈلسٹک کے بنے ہوتے ہیں کو مزید تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔
جہا ں تک متعلفہ پیٹرن کی بات ہے تو ہیمر اور ہینگنگ مین نام نہا د ڈراگون فلائی ڈوجی کے خاص کیسس سمجھے جاتے ہیں۔ اکثر حالات میں ، یہ ہینگنگ مین کے مقابلے زیادہ بیرش ہو ں گے۔
.
انگلفنگ پیٹرن کے پہلے دن کا چھوٹا ریل باڈی ہوتا ہے جبکہ دوسرے دن کا لمبا ریل باڈی ہوتا ہے ۔ جب دوسرے دن پرائس کی حرکت پہلے دن کے مقابلے زیادہ مضوط ہو تو یہ سابفہ ٹرینڈ کے ممکنہ اختتام کو ظاہر کرسکتا ہے۔ اگر ایک لمبی حرکت کے بعد بیرش انگلفنگ پیٹرن کا ظہور ہوتا ہے تو اس سے امکان زیادہ ہوجاتا ہے کہ بہت سے بلس پہلے ہی سے لمبی پوزیشن لے چکے ہیں۔ اس لیے یہ بھی امکان ہوتا ہے کہ اپوارڈ مارکیٹ ٹرینڈ کو صحیح سلامت رکھنے کے لیے زیادہ مال نہ ہوں۔
انگلفنگ پیٹرن مخالف رنگ کے دو ریل باڈی پر مشتمل ہوتا ہے ۔ دوسرے دن کا باڈی مکمل طورپر گزشتہ دن کے باڈی کو انگلف کرلیتا ہے ۔ اس پیٹرن میں، شیدوز پر زیادہ دھیان نہیں دینا چاہیے۔ اس کینڈلسٹک کو امبریسنگ لائن (ڈاکی) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مکمل طور پر گزشتہ دن کے کیندلسٹک کو امبیریس کرتا ہے ۔ اگر یہ پیٹرن مارکیٹ ٹاپ کو اپروچ کرتا ہے تو یہ فروخت کی طرف مارکیٹ کی منتقلی کی طرف اشارہ دیتا ہے۔ اپوارڈ ٹرینڈ کے بعد ین سونامی کو فائنل ڈاکی کہا جاتا ہے اور یہ سکا تا تکنیک کا حصہ بن جاتا ہے۔
انگلفنگ پیٹرن ٹریڈیشنل آؤٹ سائڈ دن کے بالکل مشابہ ہوتا ہے۔ جیسے انگلفنگ پیٹرن میں آؤٹ سائڈ دن سے پرائسس کا گزشتہ رینج سے زیادہ ظاہر ہوتا ہے اور یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ کلوزنگ پرائس نئے ٹرینڈ کی طرف جارہی ۔