رقم کی قدر میں کمی اور 1970 میں سونے کو بطور معیار ختم کیا جانے ایک اہم موضوع بن کر ابھرا ماہرین کے ایک مناسب سونے ک بنیاد پر بنے ہوئے مالیاتی نظام کے قصیدے پڑھتے ہوئے بظاہر اس کے منفی پہلوں سے صرف نظر کیا اس کے منفی پہلووں میں ایک کسی فارن ایکسینج مارکیٹ کا نہ ہونا بھی تھا بہرحال یہ سونے کی بنیاد پر بنے مالیاتی نظام ہی کی ناکامی تھی کہ جس نے فاریکس مارکیٹ کو جنم دیا
فاریکس ایک قلیل مدتی تجارتی مارکیٹ ہے جہاں تاجر رقم سے کم ذیادہ ہونے سے اپنے لئے نفع کا حصول ممکن بناتا ہے فاریکس ایک ڈیلز کی ذیادہ سے ذیادہ دورانیہ کئی ماہ تک ہوسکتا ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ میں یہ عرصہ 5 سے 7 سال کا بھی ہوسکتا ہے
فارن ایکسینج مارکیٹ کسی ایک جگہ ارتکاذ نہیں ہے بہت سے بہت اس میں مختلف سافٹ وئیرز استعمال کرتے ہوئے کام کرتے ہیں- ذیادہ تر افراد انٹر بنک فاریکس مارکیٹ میں کام نہیں کرسکتے کیونکہ یہاں ایک عمومی حجم ایک لاکھ ڈالرز سے ایک ملین ڈالرز تک کا ہوتا ہے اور ڈیل کرنے والے تاجر اور بنک کے درمیان ایک مڈل مین کا کام کرتے ہیں
تمام فارن کرنسیاں امریکی ڈالر میں کوٹ کی جاتی ہیں ہر کوٹ کے نقطہ کے بعد چار ہجے ہوتے ہیں جیساء کہ یورو / یو ایس ڈی کی قیمت کچھ اس طرح ہوگی کہ 2836۔1 اور اس میں ایک عمومی تبدیلی اخری ہجہ میں کمی یا بیشی کی صورت میں ہوگی
یہ کہ 2836۔1 کے قیمت کا مطلب یہ ہے کہ ایک لاکھ یورو کی خرید کے لئے 128360 ڈالر کی رقم ادا کرنی ہے ایک قیمت میں ایک ٹک کی تبدیلی ہوتی ہے اور یہ 128370 ہوجاتا ہے تو اس صورت میں 10 ڈآلرز مزید ادا کرنے ہوں گے
جدید ٹیکنالوجیز کی بدولت اب ڈات کے بعد 5 ہجے ہوگئے ہیں جس سے مارکیٹ میں داخل ہوتے وقت نقصان کا احتمال مزید کم ہوگیا ہے انسٹا فاریکس صارف چار اور پانچ ہجی قیمت دونوں میں تجارت کرسکتے ہیں
فارن کرنسیوں کے ریٹ امریکی ڈالر میں بیان کئے جاتے ہیں بہرحال بعض تجارتی ٹرمینلز میں بلواسطہ / بلا واسطہ یا کراس ریٹ تمام شامل ہوتے ہیں – بلواسطہ سے مراد وہ فارن ایکسینج ریٹس ہیں جو کہ مقامی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے عوض ظاہر ہوتے ہیں اس کا فارن کرنسی سمبل بطور نیومریٹر ہوتا ہے اور یو ایس ڈالر کا سمبل ڈینومینٹر ہوتا ہے
یورو ۔ یو ایس ڈی کی قدر کچھ اس طرح ہوگئی کہ ایک یورو کے بدلے امریکی ڈالر جس کا مطلب یہ ہے کہ کہ ایک یورو خریدنے کے لئے کتنے امریکی ڈآلرز درکار ہیں یہ بلواسطہ قیمت ہے- اس کی دوسری مثالوں میں جی بی پی / یو ایس ڈی ، اے یو ڈی / یو ایس ڈی اور این ذیڈ ڈی / یو ایس ڈی بھی ہوسکتی ہیں ان کرنسیوں کی خرید کا مطلب یہ ہے تاجر متعلقہ کرنسی امریکی ڈآلر کے مقابلہ میں خرید رہا ہے اور جب فروخت کرتا تو متعلقہ کرنسی فروخت کرتے ہوئے امریکی ڈالر خرید رہا ہوتا ہے
بلا واسطہ ریٹ سے مراد یہ ہے کہ فارن کرنسی کے تناظر میں امریکی ڈالر کا ریٹ – اس کا نیومریٹر یو ایس ڈالر کا نشان ہوگا اور ڈینومینٹر فارن کرنسی کا نشان ہوگا مثلا یو ایس ڈی / سی اے ڈی کی صورت میں یہ ظاہر ہورہا ہے کہ ایک امریکی ڈالر کے بدلے کتنے کینڈین ڈالر ادا کئے جانے ہیں ، یو ایس ڈی / جے پی وائے {یوایس ڈی کے عوض جاپانی ین} یو ایس ڈی / ایس ای کے {یو ایس ڈالر کے عوض سویڈن کا کرونا} اور یو ایس ڈی / سی ایچ ایف {امریکی ڈالر کے عوض سوئس فرانک} بھی بلاواسطہ کرنسی پیئرز کی مثالیں ہیں ان میں تجارت کرتے ہوئے تاجر امریکی ڈالر خریدتا ہے اور فارن کرنسی سیل کرتا ہے اور اس طرح اس کی الٹ صورت حال بھی بنتی ہے کہ اس کو بیچتے ہوئے یہ امریکی ڈالر فروخت کرتا ہے اور فارن کرنسی خریدتا ہے
کراس ریٹ سے مراد ایک فارن کرنسی کے مقابلہ میں دوسری فارن کرنسی – چونکہ تمام فارن کرنسیوں کی قیمت ڈالر کے حساب سے بنتی ہیں تو کراس ریٹ میں فارن کرنسی کے قیمت ڈالر ہی کے ذریعہ طے کی جاتی ہے – ذیادہ تر کراس ریٹ میں جاپانی ین اور سوئس فرانک ہی ڈینومینیٹرز ہوتے ہیں جیساء کہ یورو / جے پی وائے {یورو کی قیمت جاپانی میں} جی بی پی / جے پی وائے {برطانوئ پاونڈ کی قیمت جاپانی ین میں} سی ایچ ایف / جے پی وائے {سوئس فرانک اور جاپانی ین} جی بی پی / سی ایچ ایف {برطانوی پاونڈ کی قیمت سوئس فرانک میں} اور یورو / سی ایچ ایف {یورو کی قیمت سوئس فرانک کے مقابلہ میں} سو
سال 2011 میں سوئس نیشل بنک نے فرانک کو 20۔1 سی ایچ ایف فی یورو پر کیپ کیا تھا جس کے نتیجہ میں فرانک کی مارکیٹ میں کمی ہوئی تھی جو کہ ان فارن کرنسیوں کے کراس ریٹ میں ظآہر ہوئی تھی کہ جن میں سوئس فرانک ڈینومینٹر تھا
کراس ریٹ کا تعین درج ذیل کلیہ کی بنیاد پر ہوتا ہے
ایف او ار / ایف او آر = ایف او آر / یو ایس ڈی ضرب یو ایس ڈی / ایف او آر – ادھر ایف او آر سے مراد فارن کرنسی ہے
بین الاقوامی ریزروز میں مختلف ممالک کی استعمال ہونے والی اہم کرنسیوں میں امریکی ڈالر ، یورو ، برطانوی پاونڈ اور جاپانی ین شامل ہیں یہ چار کرنسیاں ام کرنسیاں کہلاتی ہیں
کینڈین ڈالر {سی اے ڈی } اور آسٹریلیوی ڈالر {اے یو ڈی } مضبوط کرنسیاں ہیں لیکن ان کا لین دین محدود ہے- ان کو خام مال کی قیمتوں کے تناطر میں کیموڈتی کرنسیاں کہا جاتا تھا – نیوزی لینڈ ڈالر کا تعلق بھی اسی گروپ سے ہے
روسی ربل {آر یو آر} ، سوئڈش کرونا {ایس ای کے} ، ناروے کرونا {این او کے} ، ڈینش کرونا {ڈی کے کے} ، سنگاپور ڈالر {ایس جی ڈی} ، ترکی کا لیرا {ٹی آر وائے} بھارتی روپیہ {آئی این آر} جنوبی افریقہ کا رانڈ {ذیڈ اے آر} ، جنوبی کوریا کا وان {کے آر ڈبلیو} اور پولش ذلوٹے {پی ایل این} مستحکم کرنسیاں کہلاتے ہیں بہرحال ان کا لین دین مقامی سطح پر ہی ہوتا ہے
چائنہ کا یون {سی این وائے} پیپل بنک آف چائنہ کی جانب سے متعین کئے گئے ریٹ کے سبب ایک آسان تبدیل کی جانے والی کرنسی نہیں ہے
یو ایس ڈالر انڈیکس فارن کرنسیوں کے مجموعہ کے خلاف گرین بیک کی قدر کو ظاہر کرتا ہے بہت سے یو ایس ڈی انڈیسز ہیں جو کہ مختلف فارمولوں کی بنیاد پر کام کرتے ہیں – کلاسک یو ایس ڈآلر انڈیکس چھ اہم کرنسیوں یورو ، ین ، برطونوی پاونڈ ، کینڈین ڈآلر ، سویڈش کرونا اور سوئس فرانک کے مقابلہ میں گرین بیک کی قیمت فیصد میں ظاہر کرتا ہے – امریکی ڈالر کی قدر 1970 کے مطابق 100 فیصد خیال کی جاتی ہے انسٹا فاریکس کی جانب سے پیش کئے جانے والے مزید کرنسی پئیرز کے حوالے سے معلومات کے لئے کمپنی کے ویب سائٹ کے حصہ معائدہ کی تفصیلات کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے
انسٹا فاریکس ٹپ / رہمنائی
نئے آنے والوں کو اہم اور کیموڈٹی کرنسیوں پر نظر رکھنی چاھیے آپ بتدریج کراسس اور قدرے کم مشہور کرنسیوں میں کام کرسکتے ہیں جو کہ تجربہ کے ساتھ ساتھ بہتر رہے گا کیونکہ کراس ریٹ کی تشکیل قدرے پیچیدہ ہے اور غیر معروف کرنسیوں کا سپریڈ بہت ذیادہ ہے یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ کرنسیوں کی تجارت یورپی اور امریکی سیشنز میں 12:00 سے 00:00 یو ٹی سی 4+ تک ذیادہ بہتر ہے
فاریکس مارکیٹ میں قیمتوں میں قدرے تبدیلی ہوتی رہتی ہے اور ہفتہ وار اتار چڑھاو 5۔0 فیصد سے منفی 2 فیصد تک عموما ہوتا ہے جو کہ لیوریج کو اہمیت دیتا ہے – ایسے مراکز جو کہ انٹر بنک فارن ایکسیج سے قیمتں حاصل کرتے ہیں عموما صارفین کو 1:1 سے 1:5000 تک لیوریج کی سہولت فراہم کرتے ہیں
فاریکس میں ایک سٹینڈرڈ لیوریج 1:100 ہے جو کہ 100000 ڈآلر تک کی لانگ یا شارٹ پوزیشن کھولنے کی اجازت دیتی ہے- کیا یہ بڑی رقم ہے یا چھوٹی رقم ہے ؟ یورو / یو ایس ڈی پئیر میں ممکن ہے کہ 24 گھنٹوں میں 100 ٹکس کا فرق آجائے لہذا اگر آپ نے 1:100 لیوریج استعمال کرتے ہوئے تجارت کی ہے تو آپ ایک دن میں 1000 ڈالر کم بھی سکتے ہیں اور اتنا ہی نقصان بھی ہوسکتا ہے – نقصان کا احتمال کم کرنے کے لئے آپ یا تو لیوریج کم کرسکتے ہیں یا پھر تجارتی حجم کم کرسکتے ہیں
انسٹا فاریکس ان چند کمپنیوں میں سے ایک ہے کہ جو کہ لانگ اور شارٹ پوزیشن کے لئے 1 لاٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے جس کہ 10000 ڈالر کے برابر ہے لہذا تجارت کا کم از کم حجم 100 ڈآلر ہوسکتا ہے – 1:100 کی لیوریج تاجر کو یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ کم از کم 1 ڈآلرسے تجارت کا آغاز کرسکے- اگر ایک ٹک کا فرق آتا تو اس سے مراد رقم میں 1 سینٹ کا فرق ہوگا
کمپنی کے ڈارف یو ایس ڈی اور یورو سینٹ اکاونٹ میں استعمال کرسکتے ہیں اس اکاونٹس کی اقسام کے حوالے سے مزید معلومات کے لئے تجارتی اکاونٹ کے سیکشن کا مطالعہ کریں
انسٹا فاریکس ٹپ / رہمنائی
لیوریج کی وجہ سے فاریکس مارکیٹ میں نقصان کا احتمال بہت ذیادہ ہوجاتا ہے لہذا ایک نئے آنے والے کے لئے اس کی ابتدائی سرمایہ کاری اس کی دو ہفتوں سے آمدن سے ذیادہ نہیں ہونی چاھیے اس بات کی بہت ذیادہ تلقین کی جاتی ہے قرض لی گئی رقم ، پینشن کی بچائی ہوئی رقم ، تعلیمی اخراجات اور کھریلو استعمال کے لئے مختص رقم کے استعمال سے تجارت کرنے سے گریز کیا جائے بڑے حجم کی پوزیشن اوپن کرنے سے قبل نئے تاجران ڈیمو یا سینٹ اکاونٹ میں مشق کرلیں تجربہ متوقع نقصان کم کرسکتا ہے