بلومبرگ کے مطابق سرفہرست 5 امیر ترین افراد
بلومبرگ نے اگست 2024 میں دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے، جس میں عالمی کاروبار پر غلبہ پانے والے ٹائٹنز کو دکھایا گیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ اس باوقار درجہ بندی پر کون بیٹھا ہے۔
سونے کی قیمت کا خوردنی تیل
خوردنی تیل اس فہرست میں سب سے اوپر ہے ۔ موسم بہار کے پہلے مہینے میں اس کی قیمت میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس سے یہ گزشتہ 10 سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ سویابین کے تیل میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق بائیو ڈیزل پیدا کرنے والوں کی جانب سے طلب میں اضافے سے تیل کی قیمتوں میں اس طرح کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اسی دوران برآمد کنندگان ممالک میں ذخائر میں کمی کی وجہ سے پام آئل کی مانگ میں اضافہ ہوا۔ اس کے نتیجے میں اس قسم کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ رسد میں کمی کی وجہ سے سورج مکھی اور ریپ سیڈ آئل کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔
ڈیری کی قلت
مہنگی ترین مصنوعات میں دوسرا مقام ڈیری کو دیا گیا۔ گزشتہ ماہ اس قسم کی خوراک کی قیمت میں تقریبا 4 فیصد اضافہ ہوا۔ پاؤڈر والے دودھ کی قیمت میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اقوام متحدہ کے ماہرین معاشیات کا خیال ہے کہ قیمتوں میں اضافہ چین اور دیگر ایشیائی ممالک کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یورپ کو مکھن کی فراہمی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے نتیجے میں طلب اور قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
گوشت کی زبردست مانگ
گوشت نے اس فہرست میں تیسرا مقام حاصل کیا۔ کیتھولک ایسٹر سے پہلے اس کی مانگ بڑھ گئی۔ موسم بہار کے پہلے مہینے میں گوشت کی قیمت میں 2 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سب سے اہم اضافہ مرغی اور پوروک کے گوشت کی قیمت میں ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گائے کا گوشت تقریبا اسی قیمت پر فروخت کیا گیا۔ تاہم نیوزی لینڈ سے زیادہ سپلائی کے درمیان مٹن کی قیمت میں کمی واقع ہوئی۔ حقیقت یہ ہے کہ نیوزی لینڈ میں کسانوں کو انتہائی گرم موسم کی وجہ سے اپنے مویشی فروخت کرنے پڑتے ہیں۔
وہ مصنوعات کہ جن کی قیمت میں کمی دیکھی گئی ہے
مارچ میں اناج کی قیمت میں 1.8 فیصد کمی واقع ہوئی جو بحران سے پہلے کی سطح سے بہت دور ہے۔ فرق 26.5 فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کے ماہرین اس بات کو اُجاگر کرتے ہیں کہ گزشتہ ماہ گندم کی قیمت میں سب سے زیادہ کمی دیکھی کی گئی تھی۔ یہ مستقبل کی فصل کی مثبت پیش گوئیوں کے سبب ہوا تھا اس طرح رواں سال گندم کی عالمی پیداوار 785 ملین ٹن کی نئی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ سکتی ہے۔ متوقع فیصل 2020 میں حاصل ہونے والی فصل سے تقریبا 1.5 فیصد زیادہ ہے۔ مزید برآں مارچ میں جو، چاول اور مکئی سمیت دیگر اناج کی قیمت بھی کم ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اس کے چینی کے تاریخی مرکز بھارت سے برآمدات میں اضافے کی توقعات کی وجہ سے چینی کی قیمت میں 4 فیصد کمی واقع ہوئی۔
بلومبرگ نے اگست 2024 میں دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے، جس میں عالمی کاروبار پر غلبہ پانے والے ٹائٹنز کو دکھایا گیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ اس باوقار درجہ بندی پر کون بیٹھا ہے۔